کراچی والےاور بلدیاتی انتخابات

کراچی والو نے کبھی نہیں کہا کہ لاہوریو! تم لوگ کیوں نون لیگ کو ووٹ دیتے ہو؟ یہ کرپٹ جماعت ہے۔ تین چار بار باریاں لے چکی ہے۔ سندھ کے باسیو! پی پی پی کو ووٹ کیوں دیتے ہو؟ زرداری کی ڈاکو گیری تو آفاقی سچائی ہے۔ پشاور والو! عمران خان کو کیوں سپورٹ کرتے ہو؟ اے این پی کو کیوں ووٹ دیتے ہو؟ اپنی ذات ، برادری اور ہم زبان لوگوکوکیوں ووٹ دیتے ہو؟ وغیرہ وغیرہ 


مگر نہ جانے کیوں؟ صرف کراچی والوں کی رائے کا احترام نہیں کیا جاتااور کراچی والوں کو "بتایا" جاتا ہے کہ آپ کی برین واشنگ کی جا رہی ہے۔ آپ لوگ ایم کیو ایم سے ڈرتے ہو؟ پڑھے لکھے جاہل ہو! ملک دشمن ہو۔ ملک میں لسانیت کو فروغ دے رہے ہو۔ پورے ملک میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں اور تم لوگ اٹھارہوں صدی میں جی رہے ہو۔ ایم کیو ایم ملک دشمن جماعت ہے ۔را کی ایجنٹ ہے۔ صرف ان کا مسلح ونگ ہے۔ صرف یہ کراچی تو کیا پورے پاکستان میں دہشت گردی کی ذمہ دار ہے۔ اور صرف ہماری جماعت محب وطن ہے۔ صرف ہماری جماعت فرشتوں کی جماعت ہے۔ صرف ہم پاک فوج سے محبت کرتے ہیں۔ صرف ہم ملک کے وفادار ہیں۔ تم لوگ تو باہر سے آئے ہو اس لیے ملک کا بھلا نہیں سوچتے۔ تم لوگ ہو ہی جوتے کھانے کے لائق۔ اب موبائل چھنوانا،گولیاں کھانا اور لاشیں اٹھانا تو واویلا مت کرنا کیونکہ تم نے ہماری خواہشات کا احترام نہیں کیا۔ ہماری جماعت کو ووٹ نہیں ڈالا۔ کاش تم لوگ کراچی سے باہر آ کر دیکھو! ن لیگ نے لاہور کو پیرس عمران خان نے پشاور کو استنبول بنا دیا ہے اور کراچی تم لوگوں کی غلط ووٹنگ کی وجہ سے تورابورا بن چکا ہے اور کچھ ہی دنوں میں شام بننے والا ہے کیونکہ تم لوگوں نے ایم کیو ایم کو ووٹ دیا ہے۔ اللہ کرے تم لوگ حشر کے دن وہیں جاؤ جہاں الطاف بھائی جائیں گے۔ ہم تو نواز شریف، زرداری ، رانا ثناءاللہ اور عمران خان کے ساتھ جنت میں چلے جائیں گے پھر ہم سے مت کہنا کہ یار ہمیں بھی آسان اقساط میں کوئی ساٹھ گز کا پلاٹ جنت میں دلوا دو۔

 پاکستان میں لسانی سیاست کی جڑیں بہت گہری ہیں. فوج بھی اس کو نہیں ختم کر سکتی۔ یہ سب رزلٹ نیچرل ہیں۔ کراچی ایم کیو ایم کا ,خیبر پختونخوا پی ٹی آئی کا ,اندرون سندھ پی پی کا ,بلوچستان ڈاکٹر مالک کا ,پنجاب نون لیگ کا۔ جب تک پورے پاکستان میں صوبائیت اور لسانی سیاست ہوتی رہے گی کراچی بھی پاکستان کا حصہ ہونے کی وجہ سے لسانی سیاست کا شکار رہے گا۔ جس دن پنجابی ایم کیو ایم کو، پٹھان پی پی پی کو ، سندھی نون لیگ کو ووٹ ڈالیں گے اس وقت اصل تبدیلی آئے گی۔
پورے پاکستان میں لوگ ذات، برادری اور قومیت کی بنیاد پر ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں پھر آپ کراچی والوں سے انہونی کی کیوں توقع کر رہے ہیں؟

اپنی "نمائندگی" چھن جانے کا خوف، اپنے ساتھ متعصبانہ سلوک ہوتا دیکھ کر اردو اسپیکنگ لوگ بھی متعصبانہ سوچ رکھنے پر مجبور ہیں. کسی پارٹی نے انھیں اوون نہیں کیا الٹے طعنے ہی دیے ہیں. بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی سہی. اسی لیے ایم کیو ایم جیسی بھی ہے لوگ اسے " اپنا" سمجھ کر اسے ووٹ دیتے ہیں۔ 

یہی چلن اور سوچ پورے پاکستان میں رائج ہے ہر کوئی اپنی اپنی قوم کو سپورٹ کرتا ھے. یہ تلخ حقیقت ہے۔ جب کراچی والے محسوس کریں گے کہ باقی ملک میں بھی لوگ عصبیت اور قومیت سے باہر آ کر سوچ رہے ہیں تو ایم کیو ایم کا بھی زوال شروع ہو جائے یا شاید وہ اپنی موت آپ مر جائے۔ مگر جب تک ایسا نہیں ہوتا کراچی والوں سے انہونی کی توقع رکھنا دیوانے کا خواب ہے۔

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

کراچی والےاور بلدیاتی انتخابات پہ 2 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. سیاسی تاریخ میں لسانی نعرے سب سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو نے 1970ء کے انتخابات سے قبل اندرونِ سندھ لگایا ۔ اس کے بعد الطاف حسین نے لگایا ۔ یہ کہنا غلط ہے کہ یہ حقوق کے سلسلے میں کیا گیا ۔ پاکستان بننے سے لے کر 1984ء تک اعلٰی سرکاری عہدوں پر اُردو بولنے والوں کا تناسب باقی زبانیں بولنے والوں سے زیادہ تھا

    جواب دیںحذف کریں
  2. میں نے کب کہا کہ یہ حقوق کے سلسلے میں کیا گیا۔ یہ حقوق کی جنگ تو
    ہے ہی نہیں صرف مفادات کی جنگ ہے۔ صرف برادری ازم اور لسانیت کے نام
    پر پاکستان میں سیاست کی جا رہی ہے۔

    میرے کہنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ اگر کراچی والے ایم کیو ایم کو
    ووٹ دے رہے ہیں تو وہ کوئی انہونی نہیں کر رہے کہ جس پر انھیں
    تنقید کا نشانہ بنایا جائے۔ یہاں تو آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


صفحات

Shoaib Saeed Shobi. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.