سُننے والے کہاں ہیں؟

ہمارے بیشتر مسائل صرف اس وجہ سے پیدا ہوتے ہیں کہ ہم دوسروں کی بات کو توجہ سے نہیں سنتے. انھیں وہ جذباتی گرمجوشی یا سہارا مہیا نہیں کرتے جو دل و دماغ کی صحت کے لیے ضروری ہے. مسائل کا حل تو بعد کی بات ہے، آدھی پریشانیاں تو صرف اپنے جذبات دوسروں سے بانٹ کر یا شیئر کر کے ہی دور ہو جاتی ہیں.

چنانچہ بات سننے کی عادت ڈالیں. دوسروں کی تنہائیوں میں شریک ہوں. اپنے پیاروں کو جذباتی اور اُلفت بھری آکسیجن پہنچائیں.اگر کسی فرد کی بات کو غور سے سن کر، اُسے ہمت و حوصلہ دے کر، آپ اس میں جینے کی اُمنگ اور گرمی بیدار کرتے ہیں تو اس عمل سے پیدا ہونے والے احساس سے آپ کے اپنے اعصاب بھی سکون حاصل کرتے ہیں.

(مسرت جبیں)

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

سُننے والے کہاں ہیں؟ پہ 3 تبصرے ہو چکے ہیں

  1. محترم ۔ یہ مسرت جبین صاحبہ کون ہیں جو اتنی سمجھدار ہیں ؟ کاش ہمارے لیڈر بشمول عمران خان اس آدھی ہی سمجھ رکجتے

    جواب دیںحذف کریں
  2. معذرت ۔ ”رکجتے“ لکھقا گیا ہے ۔ یہ ” رکھتے“ ہے

    جواب دیںحذف کریں
  3. نامعلوم میرے کی بورڈ کا دماغ خراب ہو گیا ہے یا میرا ۔ ھ تو ج کے ساتھ ہے لیکن ق تو ا کے ساتھ نہیں ہے ۔
    از راہِ کرم پہلے والے میں تصحیح کر کے باقی دو حذف کر دیجئے

    جواب دیںحذف کریں

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


صفحات

Shoaib Saeed Shobi. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.