جرنلزم

جرنلزم صرف ایک کیریئر ہی نہیں بلکہ ایک مشن ہے۔ ایسا مشن جو آپ میں تخلیقی صلاحیت بڑھاتا ہے ۔ آپ میں معاشرے کے مسائل حل کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ نام و شہرت کے ساتھ آپ میں زندگی کی دشواریوں کو سمجھنے ،اوراُن کے لیے بہتر حل اور متبادل پیش کرنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے۔                                                                              
          
پرنٹ میڈیا میں کیریئر کے مواقع
میڈیا کا اولین ذریعہ پرنٹ میڈیا ہے۔ آج بھی یہ میڈیا کا ایک بہت ہی طاقتور اورمؤثر ذریعہ ہے۔ آج بھی ملک بھر میں ہر سال سینکڑوں چھوٹے بڑے اور اوسط درجے کے اخبارات و رسائل ڈی سی او آفس میں ڈیکلیئریشن داخل کرتے ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شعبہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ملازمت و کیریئر کے بہترین مواقع پیدا ہوتے جا رہے ہیں۔
                                    
رپورٹنگ کے علاوہ اخبارات اور رسائل میں اور بھی بہت سے شعبے ہیں جن کے ذریعے اس فیلڈ میں داخل ہوا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر بحیثیت فوٹوگرافر، آرٹسٹ ایڈیٹر، کمپیوٹر آپریٹر ، لائبریرین، کارٹونسٹ وغیرہ۔ ایسے نوجوا ن جن میں بہتر تحریری صلاحیت، زبان پر مہارت، فوٹو یا گرافک ڈیزائننگ کی صلاحیت ،تجسس اور پختہ ارادی و خود اعتمادی ہو اور تعلیمی اعتبار سے بھی تربیت یافتہ ہوں ، وہ اس شعبہ میں ضرور کامیاب ہو سکتے ہیں۔اس پروفیشن کے چند شعبوں کے حوالے سے مختصر معلومات اس مضمون میں پیش کی جا رہی ہیں۔  
     
ایڈیٹنگ
ایڈیٹنگ کا مطلب شائع ہونے والے تمام مواد کی منصوبہ بندی کرنا اور اس کی تیاری کی نگہبانی کرنا۔ ہر اخبار میں ایڈیٹرز ہوتے ہیںجو اخبار کے قوانین سے اچھی طرح واقف ہوتے ہیں۔ انھیں نئے اور جدید طریقے سے اپنے پورے اسٹاف کی صلاحیت کو بروئے کار لانا ہوتا ہے۔ اپنے اخبار یا میگزین کی منفرد پہچان کے لیے ہمیشہ نئے انداز اور نئی سوچ و فکر کے ساتھ کام کرنا ہوتا ہے۔ ایک کامیاب ایڈیٹر کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی پوری ٹیم کا بھروسہ حاصل کرے۔ ان میں بہتر ربط و ضبط پیدا کرے ۔ کاموں کو ٹیم کی صلاحیت کے مطابق تقسیم کرے۔ بڑے اخبارات میں ایسوسی ایٹ یا اسسٹنٹ ایڈیٹرز بھی ہوتے ہیں جو مخصوص شعبوں جیسےاسپورٹس ، بین الاقوامی خبریں، مقامی خبریں یا دیگر مخصوص صفحات کے لیے ایڈیٹنگ کرتے ہیں۔ ایڈیٹر کے انتظامی فرائض میں مضامین جمع کرنا ، بجٹ پلان کرنا، فری لانس مضمون نگار سے مضامین لکھوانا وغیرہ ہوتے ہیں۔     
                                                        
بہت سے اخبارات میں ایڈیٹر کی مدد کے لیے سب ایڈیٹرز ہوتے ہیں ، جن کا خاص کام رپورٹرز کے ذریعے جمع شدہ خبروں کو آخری شکل دینا ہوتا ہے۔ ایک کامیاب اخبار کے لیے بہترین سب ایڈیٹر کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ ان کے کام میں مختلف رپورٹس کو ان کے صحیح انداز میں پیش کرنا شامل ہے۔ اس کام کے دوران سب ایڈیٹر کو اپنے اخبار کی نیوز پالیسی کا خیال بھی رکھنا ہوتا ہے۔ ان میں اتنی صلاحیت ہونی چاہیے کہ وہ شک و شبہ والی یا غیر مصدقہ خبروں کی نشاندہی بھی کر سکیں اور تحریری غلطیوں پر بھی نظر رکھ سکیں۔

رپورٹنگ
اخبارات یا میگزین کی رپورٹنگ کا مطلب مقامی، صوبائی ، قومی اور بین الاقوامی واقعات پر رپورٹس تیار کرنا۔ ان رپورٹس کو پیش کرتے وقت مختلف زاویوں اور نظریے سے سوچنا ، حالات  ِ حاضرہ پر کڑی نظر رکھنا ایک اچھے رپورٹرکی خوبی ہے۔ ذمہ دار افراد کے بیانات کو سمجھنا ۔  با اختیار افراد، سیاستداں، سرکاری و غیر سرکاری محکموں کے ذمہ داروں کے اعلانات و بیانات کو واضح کرناوغیرہ…اخبارات مختلف خبروں کو جمع کرنے کے لیے مختلف مقامات بشمول بیرون ملک اپنے نمائندگان بھیجتے ہیں یا انھیں اس کام کے لیے متعین کیا جاتا ہے کہ کسی مخصوص مقام، موضوع یا معاملہ پر خبر بنائیں۔    

فری لانسنگ
 ایک کامیاب مضمون نگار بحیثیت فری لانسر جرنلسٹ کے طور پر بھی کام کر سکتا ہے۔ یہ جرنلسٹ کسی مخصوص اخبار ، میگزین یا آرگنائزیشن کے باقاعدہ ملازم نہیں ہوتے بلکہ ان کے مختلف مضامین ، اخبارات و رسائل میں شائع ہوتے ہیں ، جن کے لیے اخبار یا آرگنائزیشن سے انھیں معاوضہ ملتا ہے۔                      
                                                                   
کالم نویس
اخبارات مخصوص کالم نگاروں کو منتخب کرتے ہیں ۔ ان کالم نگاروں سے اخبار کے لیے مخصوص موضوعات پر کالمز لکھوائے جاتے ہیں ۔ ان کے کالمز سہہ روزہ ، ہفتہ واری یا ماہانہ شائع کیے جاتے ہیں۔         
                                                         
کارٹونسٹ
سیاسی معاملات ہوں یا قومی تہوار، بین الاقوامی معاملات ہوں یا حالات حاضرہ کا کوئی مخصوص واقعہ …ان تمام معاملات میں کارٹونسٹ واقعہ کو مد نظر رکھتے ہوئے کارٹون بناتے ہیں۔ مشہور کارٹونسٹ جاوید اقبال کوتوآپ جانتے ہوں گے۔ جو کارٹونسٹ فری لانسر ہوتے ہیں وہ عام طور پر اپنی فنی صلاحیتوں کے ساتھ مختلف موقعوں پراپنے کارٹونز اخبارات و رسائل میں روانہ کرتے ہیں۔       
                                                                                                        
کمرشل آرٹسٹ
 کمرشل آرٹسٹ اپنے مخصوص چارٹس ، گراف ، تصاویر اور اشکال کے ذریعہ اخبارات و رسائل کو دلچسپ اور دلکش بناتے ہیں۔           
                                                                                                                      
فوٹو جرنلزم
 فوٹو جرنلزم ایسا فن ہے جس میں مختلف تصاویر کے ذریعے واقعات یا خبروں کو ظاہر کیا جاتا ہے۔ ایسے نوجوان جنہیں فوٹوگرافی کا شوق ہے اور ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ تصاویر کو خبروں سے جوڑ سکیں ، فوٹو جرنلسٹ بن سکتے ہیں۔                 
          
ایک جرنلسٹ پرنٹ میڈیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا مختلف طریقوں سے منوا سکتا ہے ۔ پرنٹ میڈیا کے کئی ضمنی شعبے ہیں ۔جیسے اخبار، میگزین ، خبر رساں ایجنسیاں نیز انٹرنیٹ کی نیوز پورٹل ویب سائٹس وغیرہ۔پرنٹ میڈیا میں مندرجہ ذیل عہدے ہوتے ہیں۔
 ٹرینی اسٹاف رپورٹر ، رپورٹر ، سینئر رپورٹر ، چیف رپورٹر وغیرہ…

خبر رساں ایجنسیوں میں کام کرنے کے لیے بہت سخت ’’ڈیڈلائن‘‘ ہوتی ہے۔ دن کے ختم ہونے تک نہیں بلکہ دیے گئے گھنٹوں یا منٹوں میں خبر رساں ایجنسیوں میں خبریں یا واقعات بہت صاف ، واضح اور بالکل ’’ ٹو دی پوائنٹ‘‘ تیار کی جاتی ہیں۔ ان خبروں کے بدلنے کی گنجائش بھی نہیں ہوتی۔ نیوز ایجنسیز میں کام 24 گھنٹے جاری رہتا ہے، ان کے دفاتر کبھی بند نہیں ہوتے خواہ یوم آزادی ، تہوار ، ہڑتال،چھٹیاں یا کوئی بھی معاملہ ہو…اس کے علاوہ اخبارات میںمخصوص اوقات میں کام ہوتا ہے۔

غرض جرنلزم وہ شعبہ ہے جو آپ سے پختہ ارادی اور مستعدی کا تقاضا کرتا ہے اور اگر آپ تخلیقی اور انقلابی ذہن رکھتے ہیں تو جرنلزم سے زیادہ پرکشش شعبہ اور کوئی نہیں…!...
  ٭…٭

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

ابھی تک ایک تبصرہ ہوا ہے جرنلزم ”

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


صفحات

Shoaib Saeed Shobi. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.