حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ کے متعلق کیسا عقیدہ رکھنا چاہیے؟
سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا:
تم میں کچھ مشابہت عیسیٰ ؑ کی ہے، ان سے یہودیوں نے بغض رکھا یہاں تک کہ ان کی ماں پر بہتان لگایا اور نصاریٰ نے ان سے محبت کی یہاں تک کہ ان کو اس مرتبہ پر پہنچا دیا جس پر وہ نہ تھے۔
پھر حضرت علی کرم اللہ وجہہ نےفرمایا :
میرے متعلق دو قسم کے لوگ ہلاک ہوں گے، ایک محبت میں غلو کرنے والا، جو میری ایسی تعریف کرے گا کہ مجھ میں نہیں ہے، دوسرا بغض رکھنے والا کہ میری عداوت اس کو میرے اوپر بہتان لگانے پر آمادہ کرے گی۔ (مسند امام احمد)۔
نہج البلاغۃ (شیعہ کتاب)جلد اول صفحہ 261 میں سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں:
"عنقریب میرے متعلق دو قسم کے لوگ ہلاک ہوں گے، ایک محبت کرنے والااور حد سے بڑھ جانے والا، جس کو محبت خلاف حق کی طرف لے جائے۔ دوسرا بغض رکھنے والا حد سے کم کرنے والا جس کو بغض خلاف حق کی طرف لے جائےاور سب سے بہتر حال میرے متعلق درمیانی گروہ کا ہے جو نہ زیادہ محبت کرے ، نہ بغض رکھے، پس اس درمیانی حالت کو اپنے لیے ضروری سمجھو اور سواد اعظم یعنی بڑی جماعت کے ساتھ رہو کیونکہ اللہ کا ہاتھ جماعت پر ہے اور خبردار جماعت سے علیحدگی نہ اختیار کرنا کیونکہ جو انسان جماعت سے الگ ہو جاتا ہےوہ شیطان کے حصہ میں جاتا ہے، جیسے کہ گلہ سے الگ ہونے والی بکری بھیڑیے کا حصہ بنتی ہے۔آگاہ ہو جاؤ جو شخص تم کو جماعت سے الگ ہونے کی تعلیم دے اس کو قتل کر دینا اگرچہ وہ میرے اس عمامہ کے نیچے ہو۔"
نہج البلاغۃ (شیعہ کتاب)جلددوم صفحہ354 میں بھی ہے:
میرے بارے میں دو شخص ہلاک ہوں گے۔ ایک محبت کرنے والا حد سے بڑھ جانے والا اور دوسرا بہتان لگانے والا مفتری۔
اسی طرح َ نہج البلاغۃ (شیعہ کتاب)میں یہ بھی ہے:
میرے بارے میں دو شخص ہلاک ہو گئے، ایک محبت کرنے والا جو محبت میں زیادتی کرے، دوسرا بغض رکھنے والا ، نفرت کرنے والا۔
اے اللہ!۔۔۔ہم مسلمانوں کو رسول اللہ ﷺ اور سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے فرمان کے مطابق ان دونوں گروہوں کے علاوہ جو ہلاک ہونے والے ہیں صرف اس گروہ میں سے ہونے کی توفیق عطا فرما۔۔۔جو تیرے نزدیک پسندیدہ ہے۔ نیز اتباع و پیروی رسول ﷺ کی توفیق اور نور ایمان عطا فرما۔ آمین!