مئی 2013

بونگیاں

ہمارے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ڈپریشن کے مرض سے پریشان ہیں کروڑوں روپے کی ادویات سے ڈپریشن ختم کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں اور یہ مرض ایسا ہے کہ خوفناک شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اور اچھوت کی بیماری لگتا ہے ۔ ہمارے بابے جن کا میں ذکر کرتا ہوں۔اور وہ بھی اس اسٹریس یا ڈپریشن کے مرض کا علاج ڈھونڈنے میں لگے ہوئے ہیں تا کہ لوگوں کو اس موذی مرض سے نجات دلائی جائے ۔پرسوں ہی جب میں نے باباجی کے سامنے اپنی یہ مشکل پیش کی تو انہوں نے کہا کہ کیا آپ ڈپریشن کے مریض کو اس بات پر مائل کر سکتے ہیں کہ وہ دن میں ایک آدھ دفعہ " بونگیاں ' مار لیا کرے ۔ یعنی ایسی بات کریں جس کا مطلب اور معنی کچھ نہ ہو ۔


ہم کو زمانے نے اس قدر سخت اور سنجیدہ کردیا ہے کہ ہم بونگی مارنے سے بھی قاصر ہیں ۔ہمیں اس قدر تشنج میں مبتلا کردیا ہے کہ ہم بونگی بھی نہیں مار سکتے باقی امور تو دور کی بات ہے آپ خود اندازہ لگا کر دیکھیں آپ کو چوبیس گھنٹوں میں کوئی ایسا وقت نہیں ملے گا جب آپ نے بونگی مارنی کی کوشش کی ہو لطیفہ اور بات ہے وہ باقاعدہ سوچ سمجھ کر موقع کی مناسبت سے سنایا جاتا ہے جبکہ بونگی کسی بھی وقت ماری جاسکتی ہے ۔روحانی ادویات اس وقت بننی شروع ہوتی ہیں جب آپ کے اندر معصومیت کا ایک ہلکا سا نقطہ موجود ہوتا ہے یہ عام سی چیز ہے چاہے سوچ کر یا زور لگا کر ہی لائی جائے ،خوبصورت ہے۔


 علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں

بہتر ہے دل کے پاس رہے پاسبا نِ عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے

(اشفاق احمد زاویہ )

شوگر کے مریضوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری

شوگر کی بیماری سے آج کل بہت سارے لوگ بالخصوص ضعیف خواتین و حضرات زیادہ دوچار ہوجاتے ہیں۔تبوک ،سعودی عرب کورٹ کے سپریم قاضی (جج)    شیخ صالح محمد حفظہ اللہ نے ایک صحیح تجربہ کے بعد اللہ کے فضل و کرم سے شوگر کی بیماری کے علاج کے لیے ایک کامیاب نسخہ دریافت کر لیا ہے۔

شیخ محترم ایک طویل تجربے اور محنت و کوشش کے بعد اس بیماری کا اتنا بہترین نسخہ کھوج نکالنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔نسخہ درجِ ذیل ہے۔

درکار اشیاء

100 Gram  گیہوں کا آٹا
100 Gram  گوند
100 Gram   جو
100 Gram  کلونجی

تیار کرنے کا طریقہ

مذکورہ بالا چیزوں کو پانچ 5 کپ پانی میں ڈالیں۔ پھر اس کو کم از کم دس 10منٹ تک پکائیں۔ جوش دینے کے بعد چولہا بند کر دیں اور اس کو اتنی دیر تک چھوڑے رکھیں یہاں تک کہ وہ از خود ٹھنڈا ہو جائے۔ پھر اس آمیزے کو چھان لیں تاکہ چھلکے وغیرہ علیحدہ ہوجائیں۔ بچ جانے والے پانی کو شیشے کے برتن میں محفوظ کر لیں۔

استعمال کرنے کا طریقہ

٭  مریض صبح ناشتے سے پہلے نہار منہ مسلسل سات 7 دن تک چائے یا قہوہ کی چھوٹی پیالی کے بمقدار اس جوشاندے کو نوش کرے۔
٭   سات7 دن کے بعد مسلسل ایک  ہفتہ تک ایک دن پیئے اور ایک دن ناغہ کرے۔
٭   ایک ہفتہ گزرنے کے بعد دوا کا استعمال بالکل بند کر دے اور بلا روک ٹوک جو دل چاہے غذا استعمال کرے۔ باذن اللہ  اسے کچھ نقصان نہ ہوگا۔

نوٹ

شیخ کی یہ گزارش ہے کہ اس نسخہ کو عام کیا جائے تاکہ اس کا فائدہ عام ہو سکے۔
٭٭٭

زندگی خاک نہ تھی

زندگی خاک نہ تھی ، خاک اُڑاتے گزری
تجھ سے کيا کہتے ، ترے پاس جو آتے گزری
 
دن جو گزرا تو کسی ياد کی رو ميں گزرا
شام آئي تو کوئي خواب دکھاتے گزری
 
اچھے وقتوں کی تمنا ميں رہی عمرِرواں
وقت ايسا تھا کہ بس ناز اُٹھاتے گزری
 
زندگی جس کے مقدر ميں ہوں خوشياں تيری
اُن کو آتا ہے نبھانا سو نبھاتے گزری
 
زندگی نام اُدھر ہے کسی سرشاری کا
اور اِدھر دور سے ايک آس لگاتے گزری

رات کيا آئی کہ تنہائي کی سرگوشی ميں
ہو کا عالم تھا مگر سنتے سناتے گزری
 
بارہا چونک سی جاتی ہيں دھڑکن دل کی
کس کی آواز تھی يہ کس کو بلاتے گزری


<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

صفحات

Shoaib Saeed Shobi. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.