دسمبر 2015

بلاگ اسپاٹ کا URL لنک تبدیل کرنا

بلاگ اسپاٹ پر جب کوئی بلاگ پوسٹ لکھی جاتی ہے تو بلاگ اسپاٹ خود کار طریقے سے ایک لنک یا یو آر ایل جنریٹ کرتا ہے جسے وہ بلاگ پوسٹ کے ٹائٹل سے اخذ کرتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ انگریزی بلاگ کے ٹائٹل سےتو درست لنک جنریٹ کر لیتا ہے مگر اردو بلاگز کے ٹائٹل  چونکہ اردو میں ہوتے ہیں اس لیے وہ انھیں نظر انداز کرتے ہوئے بلاگ پوسٹ 1 ، بلاگ پوسٹ 2 جیسا نام تخلیق کر لیتا ہے۔ جیسا کہ ذیل کی اسکرین شاٹ سے ظاہر ہے۔



میرا مشاہدہ ہے کہ 90 فیصد اردو بلاگز کے بلاگرز شاید اس بات سے ہی بے خبر ہیں کہ اس مسئلے کا حل بھی ہے۔ جب آپ بلاگ پوسٹ لکھتے ہیں تو دائیں طرف موجود پوسٹ سیٹنگز میں پرمالنک کے ذیل میں یہ سہولت موجود ہے کہ آپ اپنی مرضی سے بھی ایک کسٹم یو آر ایل اپنی بلاگ پوسٹ کے لیے بنا سکتے ہیں۔ تاہم اسے آپ اردو رسم الخط میں نہیں بنا سکتے۔ اگر آپ اردو میں لکھیں گے تو کچھ اس طرح کی ایرر سامنے آئے گی۔ اسکرین شاٹ دیکھئے۔



تاہم رومن اردو میں اگر آپ اپنے بلاگ پوسٹ کا ٹائل اسپیس دیے بغیر تصویر کے مطابق لکھیں تو اپنی بلاگ اسپاٹ پوسٹ کا یو آر ایل لنک تبدیل کر سکتے ہیں۔ اسکرین شاٹ دیکھئے۔



اِس چھوٹی سی ٹپ کے ذریعے آپ کی بلاگ پوسٹ زیادہ بامعنی اور مناسب دکھائی دے گی۔ اُمید ہے بلاگ اسپاٹ پر موجود اردو بلاگرز اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے کیونکہ زیادہ تر اردو بلاگرز کی پوسٹس اس خوبی سے محروم دکھائی دیتی ہیں۔

کراچی والےاور بلدیاتی انتخابات

کراچی والو نے کبھی نہیں کہا کہ لاہوریو! تم لوگ کیوں نون لیگ کو ووٹ دیتے ہو؟ یہ کرپٹ جماعت ہے۔ تین چار بار باریاں لے چکی ہے۔ سندھ کے باسیو! پی پی پی کو ووٹ کیوں دیتے ہو؟ زرداری کی ڈاکو گیری تو آفاقی سچائی ہے۔ پشاور والو! عمران خان کو کیوں سپورٹ کرتے ہو؟ اے این پی کو کیوں ووٹ دیتے ہو؟ اپنی ذات ، برادری اور ہم زبان لوگوکوکیوں ووٹ دیتے ہو؟ وغیرہ وغیرہ 


مگر نہ جانے کیوں؟ صرف کراچی والوں کی رائے کا احترام نہیں کیا جاتااور کراچی والوں کو "بتایا" جاتا ہے کہ آپ کی برین واشنگ کی جا رہی ہے۔ آپ لوگ ایم کیو ایم سے ڈرتے ہو؟ پڑھے لکھے جاہل ہو! ملک دشمن ہو۔ ملک میں لسانیت کو فروغ دے رہے ہو۔ پورے ملک میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں اور تم لوگ اٹھارہوں صدی میں جی رہے ہو۔ ایم کیو ایم ملک دشمن جماعت ہے ۔را کی ایجنٹ ہے۔ صرف ان کا مسلح ونگ ہے۔ صرف یہ کراچی تو کیا پورے پاکستان میں دہشت گردی کی ذمہ دار ہے۔ اور صرف ہماری جماعت محب وطن ہے۔ صرف ہماری جماعت فرشتوں کی جماعت ہے۔ صرف ہم پاک فوج سے محبت کرتے ہیں۔ صرف ہم ملک کے وفادار ہیں۔ تم لوگ تو باہر سے آئے ہو اس لیے ملک کا بھلا نہیں سوچتے۔ تم لوگ ہو ہی جوتے کھانے کے لائق۔ اب موبائل چھنوانا،گولیاں کھانا اور لاشیں اٹھانا تو واویلا مت کرنا کیونکہ تم نے ہماری خواہشات کا احترام نہیں کیا۔ ہماری جماعت کو ووٹ نہیں ڈالا۔ کاش تم لوگ کراچی سے باہر آ کر دیکھو! ن لیگ نے لاہور کو پیرس عمران خان نے پشاور کو استنبول بنا دیا ہے اور کراچی تم لوگوں کی غلط ووٹنگ کی وجہ سے تورابورا بن چکا ہے اور کچھ ہی دنوں میں شام بننے والا ہے کیونکہ تم لوگوں نے ایم کیو ایم کو ووٹ دیا ہے۔ اللہ کرے تم لوگ حشر کے دن وہیں جاؤ جہاں الطاف بھائی جائیں گے۔ ہم تو نواز شریف، زرداری ، رانا ثناءاللہ اور عمران خان کے ساتھ جنت میں چلے جائیں گے پھر ہم سے مت کہنا کہ یار ہمیں بھی آسان اقساط میں کوئی ساٹھ گز کا پلاٹ جنت میں دلوا دو۔

 پاکستان میں لسانی سیاست کی جڑیں بہت گہری ہیں. فوج بھی اس کو نہیں ختم کر سکتی۔ یہ سب رزلٹ نیچرل ہیں۔ کراچی ایم کیو ایم کا ,خیبر پختونخوا پی ٹی آئی کا ,اندرون سندھ پی پی کا ,بلوچستان ڈاکٹر مالک کا ,پنجاب نون لیگ کا۔ جب تک پورے پاکستان میں صوبائیت اور لسانی سیاست ہوتی رہے گی کراچی بھی پاکستان کا حصہ ہونے کی وجہ سے لسانی سیاست کا شکار رہے گا۔ جس دن پنجابی ایم کیو ایم کو، پٹھان پی پی پی کو ، سندھی نون لیگ کو ووٹ ڈالیں گے اس وقت اصل تبدیلی آئے گی۔
پورے پاکستان میں لوگ ذات، برادری اور قومیت کی بنیاد پر ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں پھر آپ کراچی والوں سے انہونی کی کیوں توقع کر رہے ہیں؟

اپنی "نمائندگی" چھن جانے کا خوف، اپنے ساتھ متعصبانہ سلوک ہوتا دیکھ کر اردو اسپیکنگ لوگ بھی متعصبانہ سوچ رکھنے پر مجبور ہیں. کسی پارٹی نے انھیں اوون نہیں کیا الٹے طعنے ہی دیے ہیں. بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی سہی. اسی لیے ایم کیو ایم جیسی بھی ہے لوگ اسے " اپنا" سمجھ کر اسے ووٹ دیتے ہیں۔ 

یہی چلن اور سوچ پورے پاکستان میں رائج ہے ہر کوئی اپنی اپنی قوم کو سپورٹ کرتا ھے. یہ تلخ حقیقت ہے۔ جب کراچی والے محسوس کریں گے کہ باقی ملک میں بھی لوگ عصبیت اور قومیت سے باہر آ کر سوچ رہے ہیں تو ایم کیو ایم کا بھی زوال شروع ہو جائے یا شاید وہ اپنی موت آپ مر جائے۔ مگر جب تک ایسا نہیں ہوتا کراچی والوں سے انہونی کی توقع رکھنا دیوانے کا خواب ہے۔

مسجد میں داخل ہونے کے آداب (اینی میشن)

ایک مختصر متحرک کہانی جس میں مسجد میں داخل ہونے کے آداب کے موضوع کو اُجاگر کیا گیا ہے۔ 





Facebook:
A short animation that portrays the etiquette of visiting and entering the masjid (mosque). The Muslim should enter the Masjid with his right foot first, and then say what was reported by Imam Muslim. #ShortAnimation #LearnIslam
Posted by Shobi TV on Monday, 30 November 2015


Dailymotion:





YouTube:



<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

صفحات

Shoaib Saeed Shobi. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.