جگنو (متحرک اُردو نظم)

بدقسمتی سے یہ جگنو پوری دنیا میں آہستہ آہستہ ناپید ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ متحرک اُردو نظم ان خوبصورت حشرات الارض کو یاد رکھنے اور ان کی حفاظت کرنے کے پیغام کو عام کرنے کی ایک چھوٹی سی کوشش ہے۔ اُمید ہے پسند آئے گی۔
Facebook:
Dailymotion:
YouTube:
Dailymotion:
YouTube:
نظم کا متن
گھاس میں چمکے جو تارا سا
اور پکڑیں تو ہاتھ نہ آئے
اگلے پل میں انگارا سا
جلتا بجھتا اُڑ جائے
اب پودوں کی شاخ پہ بیٹھے
اور پیاری سی آگ جلائے
تاریکی کو چمکا دے
لیکن فوراََ ہی بجھ جائے
یہ جگنو ، یہ جان ننھی سی
کس کے لیے یوں باغ میں آئے
کس سےکھیلے آنکھ مچولی
کس کو بلا کر خود چھپ جائے