جگنو (متحرک اُردو نظم)

کسی کو وہ گرم موسم کی راتیں یاد ہیں جب کھیت ، کھلیانوں اور باغات میں رات کے اندھیرے کو جگنو اپنی روشنی سےدور ،کیا کرتے تھے؟ جگنو وہ خوبصورت، پر اسرار اور جادوئی کیڑا ہے جسے تلاش کرنے اور پکڑنے کی بچپن میں کوششیں کی جاتی تھیں۔ یہ قدرت کی وہ انوکھی تخلیق ہے جو قدرتی طور پر اپنی روشنی خود پیدا کرتی ہے۔

 بدقسمتی سے یہ جگنو پوری دنیا میں آہستہ آہستہ ناپید ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ متحرک اُردو نظم ان خوبصورت حشرات الارض کو یاد رکھنے اور ان کی حفاظت کرنے کے پیغام کو عام کرنے کی ایک چھوٹی سی کوشش ہے۔ اُمید ہے پسند آئے گی۔

Facebook:



Dailymotion:





YouTube:






نظم کا متن

گھاس میں چمکے جو تارا سا
اور پکڑیں تو ہاتھ نہ آئے

اگلے پل میں انگارا سا
جلتا بجھتا اُڑ جائے

اب پودوں کی شاخ پہ بیٹھے
اور پیاری سی آگ جلائے

تاریکی کو چمکا دے
لیکن فوراََ ہی بجھ جائے

یہ جگنو  ، یہ جان ننھی سی
کس کے لیے یوں باغ میں آئے

کس سےکھیلے آنکھ مچولی 
کس کو بلا کر خود چھپ جائے
  

<<< پچھلا صفحہ اگلا صفحہ >>>

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

صفحات

Shoaib Saeed Shobi. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.