اللہ کے احکام کو کون قبول کرتا ہے؟
١۔ قلبِ سلیم: وہ دل کو ہمیشہ نیکی کی طرف مائل رہتا ہے۔
٢۔ قلبِ اَشیم: جو ہمیشہ گناہوں کی راہ اختیار کرتا ہے۔
٣۔ قلبِ منیب: رجوع ہونے والا دل جو اگر کبھی بھٹکتا ہے تو فی الفور نیکی کی طرف رجوع ہو جاتا ہے۔
قلبِ سلیم تو ہر وقت نیکی کے راستے کی تلاش و جستجو میں رہتا ہے اور اس کو وہی راہ پسند آتی ہے جو نیک ہو۔
قلبِ اشیم نیکی کی طرف آتا ہی نہیں۔ اس کو نیکی ناگوار، تلخ اور ہر برائی اچھی اور صحیح معلوم ہوتی ہے اور وہ گناہ کا راستہ اختیار کر لیتا ہے۔
قلبِ منیب یعنی رجوع ہونے والا دل جو اگر کبھی صحیح راہ پر چلتے چلتے غلطی کا مرتکب ہو جاتا ہے تو فی الفور ضمیر ملامت کرتا ہے اور پھر وہ نیک راہ پر گامزن ہو جاتا ہے۔ قلبِ منیب ہی کی اللہ تعالیٰ نے قسم کھائی ہے۔ اس لیے کہ یہ دل انسان کو غلط راستے پر جاتے ہوئے دیکھتا ہے تو پھر صحیح راستے پر لے آتا ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے حکم پر عمل پیرا رہنے کی راہ ہموار کر دیتا ہے۔
چنانچہ قلبِ سلیم اور قلبِ منیب ہی اللہ کے احکام کو قبول کرتے اور اطاعت، فرمانبرداری اور اللہ کی خوشنودی پر عمل پیرا رہتے ہیں۔ قلبِ اشیم سے پناہ مانگنی چاہیے کیونکہ یہ ایسا دل ہے جو ہمیشہ گناہ کی طرف مائل رہتا ہے اور صحیح راہ اور احکامِ الٰہی کو ماننے، سننے اور قبول کرنے سے انکار کرتا ہےاور گمراہ ہو چکا ہوتا ہے۔ وہ کبھی راہِ مستقیم پر نہیں آتا کیونکہ وہ شیطان کا مسکن بن جاتا ہے جس پر اس کا مکمل قبضہ ہے۔
"صراطِ حق" مصنفہ: عرشیہ علوی
"صراطِ حق" مصنفہ: عرشیہ علوی